بیجنگ (زینوا) — چین مشرق وسطیٰ کے ممالک کے ساتھ اپنے تعاون کو مزید مستحکم اور جامع بنانے کے لیے تیار ہے، تاکہ اپنے 15ویں پانچ سالہ منصوبے (2026-2030) کو خطے کے ممالک کی ترقیاتی حکمت عملیوں کے ساتھ ہم آہنگ کیا جا سکے۔ یہ بات چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے بتائی، جنہوں نے 12 تا 16 دسمبر کے دوران متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور اردن کے دورے کے بعد چینی میڈیا سے گفتگو کی۔
وانگ یی نے کہا کہ چین روایتی شعبوں میں تعاون کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ ابھرتے اور جدید شعبوں میں شراکت داری کو گہرا کرے گا، جس میں جدت پر مبنی ترقی، سرمایہ کاری اور مالیات، توانائی، تجارت اور ثقافتی تبادلے شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین مشرق وسطیٰ کے ممالک کی جدیدیت کے عمل میں ایک قابل اعتماد اور مستحکم دوست کے طور پر اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔چین کے صدر شی جن پنگ کے تجویز کردہ "گلوبل سیکیورٹی انیشیٹو” کی رہنمائی میں، وانگ یی نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو مشرق وسطیٰ کے عوام کے آزادانہ فیصلوں اور خطے کے ممالک کی جائز تشویشات کا احترام کرنا چاہیے اور اختلافات و تنازعات کو گفت و شنید کے ذریعے پرامن طور پر حل کرنا چاہیے۔
انہوں نے زور دیا کہ بڑے ممالک کو مشرق وسطیٰ کے ممالک کے ساتھ باہمی مفاد پر مبنی تعاون کو مزید گہرا کرنا چاہیے، خطے میں پائیدار ترقی کی حمایت کرنی چاہیے اور طویل المدتی استحکام کے لیے اتحاد اور تعاون کو فروغ دینا چاہیے۔فلسطینی مسئلے کے حل کے حوالے سے وانگ یی نے کہا کہ دو ریاستی حل ہی واحد قابل عمل راستہ ہے، جس کی بنیاد "فلسطینیوں کی فلسطین میں حکمرانی” ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے مستقبل کے حوالے سے کسی بھی انتظامات میں فلسطینی عوام کی رائے کا احترام کیا جانا چاہیے اور خطے کے ممالک کی جائز تشویشات کو مدنظر رکھا جانا چاہیے۔ چین فلسطین کی قیادت میں غزہ کی بعد از جنگ حکمرانی کی حمایت جاری رکھے گا، بین الاقوامی برادری پر ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے زور دے گا، تنازعات کے دوبارہ ابھرنے کو روکے گا، انسانی بحران کو کم کرے گا اور فلسطینی مسئلے کو درست راہ پر لائے گا۔
وانگ یی نے تینوں عرب ریاستوں کی تعریف کی کہ انہوں نے یک چین اصول کی پیروی کی اور چین کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی مفادات کے تحفظ میں باہمی تعاون چین اور عرب ممالک کے تعلقات کی تاریخی بنیاد اور سیاسی جوہر ہے۔انہوں نے 2026 میں چین میں منعقد ہونے والے دوسرے چین-عرب ریاستیں سربراہی اجلاس کے کردار پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ چین سربراہان کی سفارتکاری کے ذریعے تعلقات کو آگے بڑھائے گا اور اسٹریٹجک باہمی اعتماد کو بلند سطح تک لے جائے گا۔ چین عرب ریاستوں کے ساتھ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے اعلیٰ معیار کے مشترکہ اقدامات کے ذریعے باہمی مفاد پر مبنی تعاون کو گہرا کرے گا، خطے میں امن و استحکام کو فروغ دے گا اور انسانی اقدار کے مشترکہ فروغ کے ذریعے ثقافتی تبادلے اور باہمی سیکھنے کو نئی بلندیوں تک پہنچائے گا۔وانگ یی نے زور دیا کہ چین کثیرالجہتی نظام کو برقرار رکھے گا اور عالمی حکمرانی کے وژن کے تحت بین الاقوامی نظام کو زیادہ منصفانہ اور مساوی بنانے کی کوشش کرے گا۔














