چین کی وسعت پاتی ہوئی ویزا ویور پالیسیوں نے بین الاقوامی سفر میں نمایاں اضافہ پیدا کیا ہے اور دنیا بھر کے لوگوں کے درمیان روابط مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ بیجنگ پورٹس پر اتوار تک 1 کروڑ 93 لاکھ 50 ہزار آمد و رفت ریکارڈ کی گئی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 18 فیصد زیادہ ہے۔
غیر ملکیوں کی آمد و روانگی 57 لاکھ 80 ہزار تک پہنچ گئی، جو 35 فیصد سے زائد اضافہ ہے، جبکہ تقریباً 60 فیصد غیر ملکی مسافروں نے ویزا فری یا عارضی انٹری پرمٹ پالیسیوں سے فائدہ اٹھایا۔ملکی سطح پر بھی اس کے اثرات واضح ہیں۔ صوبہ فُوجیان کے شہر شیامن میں مسافروں کی کل تعداد 54 لاکھ سے تجاوز کر گئی، جن میں 9 لاکھ 60 ہزار سے زائد غیر ملکی شامل تھے — جو اس عرصے کا تاریخ ساز ریکارڈ ہے۔ اندرونی شہر بھی مضبوط اضافہ دکھا رہے ہیں۔ صوبہ شانشی کے شہر داتونگ نے پہلی بار سالانہ 50 ہزار سے زائد بین الاقوامی مسافر سفر ریکارڈ کیا، جس میں ماسکو اور سیول کے لیے نئی ہوائی پروازوں نے اہم کردار ادا کیا۔
“شیامن پورٹ پر 60 فیصد غیر ملکی مسافر ویزا ویور پالیسی کے تحت داخل ہوتے ہیں،” گاؤچی بارڈر انسپیکشن اسٹیشن کی شین وین جُوآن نے بتایا۔ انہوں نے کہا کہ “ویزا فری + کروز” جیسے نئے ٹریول ماڈلز بھی مسافروں کی تعداد بڑھا رہے ہیں۔ سفر کو مزید آسان بنانے کے لیے 20 نومبر کو آن لائن آرائیول کارڈ سسٹم متعارف کرایا گیا، جس کے ذریعے مسافر بورڈنگ سے پہلے فارم بھر کر صرف کیو آر کوڈ دکھا کر امیگریشن کلئیر کر سکتے ہیں۔ “یہ واقعی بہت سا وقت بچاتا ہے — اسمارٹ پورٹ سسٹم غیر معمولی طور پر مؤثر ہے،” پرتگال سے آنے والی مسافر مارسیا راقیل نے بیجنگ داسِنگ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کہا۔
چین نے یکم دسمبر 2023 کو فرانس، جرمنی، اٹلی، نیدرلینڈز، اسپین اور ملائیشیا کے عام پاسپورٹ رکھنے والے شہریوں کے لیے یکطرفہ ویزا فری آزمائشی پالیسی کا آغاز کیا تھا۔ اب یہ اقدامات مزید وسیع اور توسیع دے دیے گئے ہیں۔
آج چین کے 29 ممالک کے ساتھ باہمی ویزا استثنیٰ کے معاہدے موجود ہیں اور وہ 48 ممالک کے شہریوں کو یکطرفہ ویزا فری داخلہ دیتا ہے، جس سے یورپ، لاطینی امریکہ اور مشرقِ وسطیٰ تک پھیلا ہوا ایک وسیع ویزا فری نیٹ ورک تشکیل پا چکا ہے۔بین الاقوامی روابط میں بھی اضافہ جاری ہے۔ 5 نومبر سے مزید دس ایئرپورٹس کو 24 گھنٹے ویزا فری ڈائریکٹ ٹرانزٹ کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے، جبکہ اب 65 انٹری پورٹس 240 گھنٹے ویزا فری ٹرانزٹ پالیسی کی سہولت دے رہی ہیں۔ یہ تمام اقدامات مل کر چین کی عالمی سطح پر شمولیت کو ایک نئی شکل دے رہے ہیں۔
2025 کی تیسری سہ ماہی میں نیشنل امیگریشن ایڈمنسٹریشن کے مطابق، چین کے مین لینڈ رہائشیوں نے 1 کروڑ 78 لاکھ بین الاقوامی آمد و رفت میں سے 8 کروڑ 93 لاکھ 70 ہزار سفر کیے، جو دونوں جانب سے بڑھتی ہوئی آمد و رفت کی مضبوط عکاسی کرتا ہے۔










